اقبال کے شعر سے مستعار عنوان کا حامل یہ ناول اصغر ندیم سید کے منجھے ہوئے قلم و ذہن کی اختراع ہے جو کہ امام بخش نامی ایک قصہ گو کردار کے قصوں سے تقسیم سے قبل اور بعد کے زمانوں سے ہوتا عہد حاضر کو چھوتا ہے۔مگر یہ سفر ایک روایتی کہانی کے بجائے قصہ در قصہ اور متنوع کرداروں کی متنوع کہانیوں سے جنم لیتا ہے۔اس طرح واقعات کی جو موزیک بنتی ہے وہ جہاں ملتان شہر کی تاریخ ،سماج،تہذیب،جاگیرداری، خانقاہ نشینی اور ان کے حرموں سے جڑے کھلے رازوں کو بے نقاب کرتی ہے وہیں جدیدیت کے موضوعات جدید اور قدیم عہد کے انقلابات اور تبدیلیوں کو بھی نا صرف اجاگر کرتی ہے بلکہ ان کا تجزیہ بھی کرتی ہے۔
ناول کی تکنیک کا یہ تجربی ہی اس ناول کو منفرد بناتا ہے۔