اس کتاب میں دو متوازی کہانیاں بیان کی گئی ہیں ۔ پہلی کہانی مصنف کی ذاتی زندگی اور چالیس سالہ سفارت کاری کے تجربات پر مبنی ہے۔ جبکہ دوسری کہانی پاکستان اور اس کی خارجہ پالیسی کی ہے۔ مصنف، جو بیسویں صدی کے آخری حصے اور اکیسویں صدی کے ابتدائی دور میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کے چیلنجوں کا براہ راست حصہ رہے ہیں۔ اپنی اس کتاب میں ایک منفردز او یہ فراہم کرتے ہیں جس سے خارجہ امور میں پالیسی سازی کے کام کو سمجھنے میں مددملتی ہے۔
خارجہ پالیسی کے فیصلے عموماً مشکل اور پیچیدہ ہوتے ہیں، جن کی کامیابی یا نا کامی کے جائزے میں کئی عوامل کارفرما ہوتے ہیں۔ پاکستان نے کن مقامات پر اپنی خارجہ پالیسی میں کامیابی حاصل کی اور کن پہلوؤں میں ناکامی کا سامنا کیا، اور اس کے اسباب کیا تھے؟ قیام پاکستان کے بعد پاکستان کو اپنی بقاء کی حفاظت کے چیلنجز کا سامنا تھا۔ اس نے اپنی خارجہ پالیسی کے ذریعے اپنے مفادات کا دفاع کس طرح کیا ؟ اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کس حد تک کامیابی سے نبھائے ، اور جب دھوکہ دہی یا مایوسی کا سامنا ہوا، تو پاکستان نے ان چیلنجز کا مقابلہ کیسے کیا؟ پاکستان کی فارن سروس نے ملک کی قیادت کو کس حد تک مؤثر طور پر مدد فراہم کی؟ بھارت، چین، امریکہ، افغانستان اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کی نوعیت اور حساسیت نے پاکستان کی سفارتی حکمت عملی پر کیا اثرات مرتب کیے ؟ سفارتی نقوش ایک سفارت کار کی نظر سے ان اہم موضوعات پر روشنی ڈالتی ہے۔ اس میں سفارتی دنیا کے پیچیدہ معاملات، سیاسی تدبر، اور سفارتی فیصلوں کے حوالے سے قیمتی بصیرتیں شامل ہیں۔ یہ کتاب ان قارئین کے لیے خاص طور پر اہم ہے جو خارجہ پالیسی کے معاملات میں دلچسپی رکھتے ہیں اور عالمی تعلقات کی پیچیدگیوں کو سمجھنا چاہتے ہیں۔
Title: Sifarti Naqoosh
Author: Aizaz Ahmad Chaudhry
Subject: Autobiography
ISBN: 9693537211
Year: 2025
Language: Urdu
Number of Pages: 692
Publisher: Sang-e- Meel Publications, Lahore.