Rasta (Banda Beeti) - Abdaal Bela - Abdaal Bela
Rasta (Banda Beeti) - Abdaal Bela - Abdaal Bela
پیش لفظ
'لوح محفوظ‘ پہ کیا لکھا محفوظ؟
رستہ
ہر ذی روح کا اپنا رستہ ۔ کا ئنات کی ہر شے جو زمین اور آسماں پہ ہے یا ان کے بیچوں بیچ، ’’ ٹائم اینڈ سپیس‘‘ کے ہرموڑ ہر جوڑ کی تفصیل کے ساتھ درج ہے جہاں؛ وہ رستہ ۔
نقطے نقطے جوڑ کے بچوں کے کھیلنے کو بنائی تصویروں سے بنی تعبیر؛ رستہ ۔ بچہ مٹی سے کھیل کے کھلونے بناۓ ، وہ رستہ۔ چاک پہ چڑھی مٹی اتر کے چلنے لگے جدھر، وہ رستہ ۔ چلتے چلتے مٹی، مٹی ہو جاۓ، وہ رستہ۔
زمین پہ اس کی تخلیق کے بعد جو بھی دور گزرے، وہ رستہ ۔ تہذیبیں آئی ،مٹ گئیں، رہا باقی کچھ تو رستہ ۔ پہلے پہل کی مِلی تختی پہ مدہم روشنائی سے لکھے "پورنوں‘‘ پہ ساری عمر لکھنا، رستہ ۔ ذرے ذرے کی تقدیر، اس کے اندر اسی کے ہاتھوں لکھوا کے رکھی ہوئی۔ کوئی پوچھے تقدیر کیا ہے؟
آسان جواب ہے، رستہ۔
اس کی انگلی پکڑ کے ۔ تدبیر سے تقدیر سے بدلتا بھی ہے رستہ
ابدال بیلا ۔ اسلام آباد
Title: Rasta (Banda Beeti)
Author: Abdaal Bela
Subject: Spirituality, Autobiographical
ISBN: 9693533321
Year: 2021
Language: Urdu
Number of Pages: 1040
Worth reading book, in a different style of writing.
بندہ بیتی تقریباختم ہونے کے قریب ہے میں پوری پڑھ کر ریویو دوں گی اس کتاب نے میری تار الکھ نگری سے جوڑ دی ہے جو میں نے ۹۵ میں پڑھی تھی میرا فیوز دوبارہ اڑ گیا ہے اور اب میں مصنف کی جان نہیں چھوڑنے والی
bahtreen book