Dubidha - Asim Bakhshi
Dubidha - Asim Bakhshi
دبدھا بیک وقت سماعتوں سے گریز کرتی سرگوشی بھی ہے اور گونجتا اظہار بھی, کسی نادیدہ منزل سے ان گنت پڑاؤ پہلے ٹھٹکتے قدموں کی چاپ بھی ہے اور پیش قدمی پر اکساتی امید افزا راستوں کی نوید بھی, مکالمہ بھی ہے اور خودکلامی بھی, تشکیک آمیز خیالی پن بھی ہے اور امکانات کی ٹھوس خاکہ بندی بھی۔
اردو ادب کی مروجہ اصناف سے انحراف کرتی یہ اچھوتی کاوش دراصل باہم متناقض گردانے گئے تصورات کی سرحدوں پر صف آراء نظریاتی دھڑوں کے بیچ تاحدِ نگاہ پھیلے علاقہ غیر کی سیر و سیاحت ہے۔ افسانوی اور غیر افسانوی ادب کے متعدد اشاروں سے مدد لیتے ہوئے اس طویل بیانیے کا مرکزی دائرہ ثنویتِ محض پر سوال اٹھاتے ہوئے پھیلتا اور پھر کئی
چھوٹے چھوٹے دائروں کو اپنی لپیٹ میں لیتا ہوا تکثیریت پر مبنی متبادل منطقی ڈھانچوں کا جواز پیدا کرتا چلا جاتا ہے۔ دبدھا کے امکانات کی وسعت اگر لامتناہی نہیں تو کم از کم اپنی تمام تہیں کھولنے کے لیے مسلسل مطالعے پر اکساتی ہے۔ ایک ایسی کتاب جو شوقین قاری کو کئی دوسری کتابوں اور فکری روایات کی جانب بلاتی ہوئے اسے اپنے تذبذب اور فکری کشمکش سے بغل گیر ہونے کی دعوت دیتی ہے۔
Title: Dubidha - Asim Bakhshi - دبدھا ۔ عاصم بخشی
Author: Asim Bakhshi عاصم بخشی ۔
ISBN: 9693533445
Subject: Essays, Philosophy
Language: Urdu
Number of Pages: 296
Year: 2021
Dubidha - Asim Bakhshi
فلسفے کے بنیادی نظریات اور مباحث کو تنقیدی چھلنی سے چھال کر پیش کیا گیا ہے جس کی بدولت قاری کو محض رتوایا نہیں جاتا بلکہ سوچنا بھی سکھایا جاتا ہے
میری طرف سے یہ کتاب ہر فلسفے سے شغف رکھنے والا خریدے اور پڑھے
I was really not feeling very happy when I reached the last page of the book to read. All I was left with to do was to start reading again.
Enjoyed every bit of it.